شعبہ حفظ القرآن

اس شعبہ کے تحت قرآن مجید کو حفظ کرنے کا مضبوط و مربوط نظام موجود ہے ۔ داخلہ صرف باصلاحیت طلباٗ کو دیا جاتا ہے ہر سال فروری کے آخری عشرہ میں درخواستیں وصول کی جاتی ہیں اور داخلہ ٹیسٹ مارچ کے پہلے ہفتے منعقد ہوتا ہے جو ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرتے ہیں وہ داخلہ کے مستحق ٹھہرتے ہیں مقدار پر معیار کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ بچوں کو آسان اور مناسب طریقے سے یاد کرنے کے ساتھ ساتھ صحت لفظی اور صحیح مخارج کے ساتھ پڑھنے پر زور دیا جاتا ہے ۔ طالبعلم کا پارہ ختم کرنے پر ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے متعلقہ استاد طالبعلم کو نگران کے پاس بھیجتا ہے وہ پارہ سننے کے بعد اطمینان سمجھے تو سبق آگے پڑھانے کی اجازت دے دیتا ہے ورنہ پارہ اچھی طرح یاد نہ ہونے کی صورت میں تادیبی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے ۔

اس شعبہ کے انتظام و انصرام پر اساتذہ ،نگران اور ناظم مقرر ہیں ۔ اساتذہ حفظ تذلذل و تذبذب کی کیفیت سے دور رہتے ہوئے یقین محکم عمل پیہم اور عزم راسخ کی اہم خصوصیات لیے درس و تدریس کا فریضہ انجام دے رہے ہیں اس شعبہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ حفظ کو مختلف اصول و ضوابط کا پابند بنایا گیا ہے جس سے طالبعلم میں علمی و روحانی اور تخلیقی صلاحیتوں کی تعمیر ہو رہی ہے ۔

ترقی کے لیے دوڑ دھوپ کرنے سے یہ شعبہ نہایت شان و شوکت کے ساتھ آگے پڑھ رہا ہے اب تک چراغ علم اور منبع فیوض و برکات سے سینکڑوں طلباء کتاب و سنت کی روشنی عقاد کی پختگی لے کر جرات استقامت کے ساتھ روز و شب خدمت دین میں مصروف عمل ہیں ۔

تعلیمی دن کا نظام الاوقات

طلباء کواذان فجر سے آدھا گھنٹہ پہلے بیدار کیا جاتا ہے نماز فجر باجماعت ادا کرنے کے بعد ختم خواجگان کا اہتمام ہوتا ہے ،ختم خواجگان کے بعد ورزشی لباس پہن کر طلباء ورزش کرتے ہیں ورزش کے بعد طلباء اسمبلی سے پہلے ناشتہ اور غسل وغیرہ کر کے تیار ہو جاتے ہیں ،اسمبلی پر وقار طریقے سے منعقد ہوتی ہے ،تلاوت،قصیدہ بردہ شریف، نعت اور اصلاحی بیان ہوتا ہے ،اسمبلی کے بعد طلباء اپنے کلاس رومز کی طرف انتہائی منظم اور سلیقے سے تشریف لے جاتے ہیں ،چالیس چالیس منٹ پر مشتمل سات پریڈ ہوتے ہیں چار پریڈ کے بعد پندرہ منٹ کا وقفہ ہوتا ہے ۔جس میں طلباء وضو وغیرہ کر لیتے ہیں ،پریڈ کے اختتام پر چھٹی کی بل ہوتی ہے ،اس کے بعد دوپہر کا کھانا ،قیلولہ اور نماز ظہر ادا کی جاتی ہے نماز ظہر کے بعد طلباء روزانہ کے اسباق کا نہایت انہماک کے ساتھ تکرار کرتے ہیں ۔ جوتربیت یافتہ ،قابل اور تجربہ کار اساتذہ کی زیر نگرانی ہوتا ہے ۔ اذان عصر سے دس منٹ قبل ائمہ مساجد اور نماز عصر کی ادائیگی کے بعد غیر مقیم طلباء گھروں کو لوٹ جاتے ہیں ۔جبکہ مقیم طلباء کو عصر تا مغرب کھیلنے اور ورزش کرنے کی رخصت ہوتی ہے نماز مغرب کے بعد شام کے کھانے کا وقت دیا جاتا ہے جو تقریبا ۴۰ منٹ پر محیط ہے ۔ شام کے کھانے کے بعد عصری علوم اور کمپیوٹر کلاسز ہوتی ہیں ،عصری علوم پڑھنے والے طلباء ان کلاسوں کا رخ کرتے ہیں جبکہ دیگر طلباء مطالعہ کے لیے پر وقت حال یں حاضر ہو جاتے ہیں ،نماز عشاء کا وقت ۹:۴۵ پر ہے ،نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد سورہ ملک کی تلاوت کی جاتی ہے ،اس کے بعد طلباء کمروں میں جا کر سو جاتے ہیں ۔ اساتذہ کی نگرانی کے ساتھ ساتھ رات کو وارڈن متعین ہوتا ہے جو رات بھر ڈیوٹی سر انجام دیتا ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *